واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں جوبائیڈن کے صدر بننے کے امکانات روشن ہوگئے لیکن دوسری جانب امریکی ایڈمنسٹریشن کی پریشانیاں بڑھتی جارہی ہیں کہ اگر جو بائیڈن امریکا کے اگلے صدر منتخب ہو جاتے ہیں تو ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہائوس سے کیسے نکالا جائے گا ؟ ۔
میل آن لائن کے مطابق صدر ٹرمپ دعویٰ کر رہے ہیں کہ الیکشن میں جیت ان کی ہوئی ہے لیکن انہیں دھاندلی کے ذریعے ہرایا جا رہا ہے۔ ان کے وکلاء اس حوالے سے کئی طرح مقدمے دائر کر رہے ہیں اور ایک طویل قانونی جنگ متوقع ہے۔
امکان ہے کہ قانونی جنگ کے ذریعے صدر ڈونلڈٹرمپ وائٹ ہائوس میں رہنے کی کوشش کریں گے۔ ری پبلکنز نے ووٹوں کی گنتی کا مطالبہ کیا ہے تاہم انہوں نے صدر ٹرمپ کے بیانات کی مذمت نہیں کی۔ ڈیموکریٹس اقتدار کی کشمکش کے خطرے میں مبتلا ہیں۔
جارجیا اور پنسلوانیا سمیت کئی ریاستوں میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی نوبت آ سکتی ہے اور یہ معاملہ طول پکڑ سکتا ہے جس سے صدر ٹرمپ کو وائٹ ہائوس میں رہنے کا مزید وقت مل سکتا ہے۔
ایسے میں اگر صدر ٹرمپ وائٹ ہائوس سے نکلنے سے انکار کر دیتے ہیں تو کوئی نہیں جانتا کہ انہیں کیسے وہاں سے نکالا جائے گا۔ دوسری جانب جوبائیڈن نے کہا کہ نتائج کا ابھی حتمی اعلان نہیں ہوا لیکن ہمیں برتری حاصل ہے اور ووٹوں کی گنتی سے ہماری جیت واضح جیت نظر آرہی ہے۔
ٹرمپ اور بائیڈن میں کانٹے کا مقابلہ، ج ارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ بائیڈن امریکی صدر بننے کے قریب، سیکرٹ سروس نے سیکیورٹی انتظامات شروع کردیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی صدارتی امیدوار کو74 ملین ووٹ ملے، ہم امریکی صدارتی ریس جیت رہے ہیں بس نتائج کے منتظر ہیں۔ جوبائیڈن کا کہنا تھاکہ ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، تمام ووٹوں کی گنتی کی جانی چاہیے۔
Comments
Loading…